
El Dorado
سوہلویں صدی میں جب سپین نے امریکا پر قبضہ شروع کیا تو انہیں یہاں امریکا کے لوکل لوگوں سے ایک ایسے شہر کی کہانیاں سنی جو مکمل طور پر سونے کا بنا تھا اس عمارتیں اس کی گلیاں اس کی عبادت گاہیں سب کچھ سونے کا تھا۔اس کا راجہ ایک پجاری تھا کہا جاتا ہے کہ اس کا سارا جسم سونے کے پانی سے ڈھکا رہتا ہے تب سے آج تک محقق اس شہر کی تلاش میں ہیں کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ:
El Doradoنام کا کوئی شہر وجود ہی نہیں رکھتا بلکہ یہ نام ایک ایسے آدمی کو دیا جاتا تھا جو موزیکا تہذیب جو اپنے جسم پر سونے کا پانی چڑھا کر ایک تلاب میں جا کر اپنے۔ دیوتاؤں کو چڑھاوا دیا کرتا تھا اس نام کا مطلب دراصلGolded manہے ۔ لیکن کچھ لوگ آج بھی اسے ایک اصلی شہر مانتے ہیں جو امریکا کے جنگل ایمازون میں چھپا ہوا ہے۔
Shambhala
Shambhala
کہا جاتا ہے کہ یہ شہر ہمالیہ کے بیچ و بیچ موجود ہے اس کا شہر دروازہ وہاں موجود ایک بدھ مذہب کے مندر سے ہو کر جاتا ہے جہاں ان کے بہت قدیم جنگجو حفاظت کرتے ہیں ۔بہت سارے لوگوں نے اس شہر کو دیکھنے اور جانے کا دعوا کیا ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں دے سکے یہ شہر بدھ مذہب اور ہندو مذہب میں بہت خاص سمجھا جاتا ہے۔
بدھ مذہب میں کہا جاتا ہے ان کے بدھ راجہ ایک دن اپنی ایک بہت بڑی فوج لے کر نکلے گا جو دنیا کو ظلم و جور سے نجات دلا دے گا ۔وہیں ہندو کہتے ہیں یہاں سے ان کے بھگوان وشنو کا کا آخری اوتار نکلے گا۔ کہا جاتا ہے یہاں ایک محل ہے جو ہر وقت ہیرے کی ماند چمکتا رہتا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا یہ شہر ایک الگ ڈایئمنشن میں ہے جس کی وجہ سے ہر کسی کو نظر نہیں آتا۔
Agartha
Agartha
کہا جاتا ہے کہ یہ شہر زمین کے اندر موجود ہے ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ زمین سنٹر سے خالی ہے اور زمین کے چاروں کونوں پر ایک ایک سرنگ ہے جو سیدھا اس شہر کو جاتی ہے۔افلاطون انکل نے اس بارے میں تھیوری دی کہ جب انٹلانٹس شہر ڈوبا تو اس جے کچھ شہری زمین کہ اندر رہنے لگے تھے۔ افلاطون کی اس تھیوری کو آج بھی کئی لوگ مانتے ہیں۔
Atlantis
Atlantis
اس شہر کا ذکر سب سے پہلے افلاطون نے اپنی دو کتابوںاٹلانٹک اور کریٹس میں کیا تھا کہا جاتا ہے یہ شہر آج سے گیارہ ہزار سال پہلے زمین پر موجود تھا یہ آج کے دور سے بھی کہیں زیادہ ترکی یافتہ اور طاقت ور تھا کہا جاتا ہے یہ شہر ایک ہی رات میں سمندر برد ہو گیا تھا کچھ لوگ اسے ایک افسانوی شہر کہتے ہیں ۔وہیں کچھ اسے حقیقت مانتے ہیں اور کہتے ہیں جھ یہ اب بھی سمندر کی تہوں میں موجود ہے۔
Hey Brasil
Hey Brasil
ویسے اس کا ملک برازیل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔کہا جاتا ہے یہ شہر بحر الکاحل میں نظر آتا ہے بہت لوگوں کہا کہ یہ شہر یا جزیرہ جب جب بھی سمندر کی تہہ سے نکلتا ہے تو ہر طرف سے دهند میں گھرا ہوتا ہے بہت لوگوں نے اس تک۔ جانے کی۔ کوشش کی لیکن کوئی بھی اس تک نہیں پہنچ سکا۔کئی صدیاں پہلے دنیا کے پرانے نقشوں میں اس کو دیکھا جا سکتا ہے لیکن آج کے نقشےمیں آپ کو یہ نظر نہیں آئے گا۔
یہ تھیں جی آج دلچسپ اور عجیب باتیں امید ہے اچھی لگی ہوں گی۔