
بادشاہ کو بہت غصہ آیا کہ میری انگلی کٹ گئی ہے اور تم کہہ رہے ہو کہ اسمیں بھی اللہ کی کوئی بہتری ہوگی۔بادشاہ نے وزیر کو جیل میں ڈال دیا تو پھر بھی وزیر نے کہا کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ہوگی۔
بادشاہ کو بڑا غصہ آیا بحرحال بادشاہ شکار کے لیے گیا جنگل میں ایسی جگہ چلا گیا جہاں پر ایسے لوگ رہتے تھے کہ وہ لوگ سال میں ایک آدمی کو زبح کرتے تھے۔انہوں نے باشاہ کو پکڑلیا جب اس کو زبح کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا بادشاہ کی انگلی کٹی ہوئی ہے۔
انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ہم ایسے شخص کو زبح نہیں کرتے جس کے جسم سے کوئی بھی چیز کٹی ہو یا خراب ہو انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا بادشاہ واپس آتا ہے وزیر سے بہت خوش ہوتا ہے اس کو بلاتا ہے اور کہتا ہے واقعی اللہ کے ہرکام اللہ کی کوئی بہتری ہوتی ہے۔میری انگلی کٹی تھی میری جان بچ گئی جب میں نے تمہیں جیل میں ڈالا اس وقت بھی تم نے یہی کہا تمہارے جیل جانے میں کیا بہتری تھی۔
وزیر کہتا ھے اگر میں جیل میں نہ ہوتا آپ نے مجھے شکار پر لے کر جانا تھا آپ کی انگلی کٹی تھی آپ کو انہوں نے چھوڑ دینا تھا اور آپ کی جگہ انہوں نے مجھے زبح کر دینا تھا اب سمجھ آئی کہ اللہ کے ہر کام میں بہتری ہوتی ہے۔